Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنسی گلوں میں ستاروں میں روشنی نہ ملی

درشن سنگھ

ہنسی گلوں میں ستاروں میں روشنی نہ ملی

درشن سنگھ

MORE BYدرشن سنگھ

    ہنسی گلوں میں ستاروں میں روشنی نہ ملی

    ملے نہ تم تو کہیں بھی ہمیں خوشی نہ ملی

    نہ چاند میں نہ شفق میں نہ لالہ و گل میں

    جو آپ میں ہے کہیں بھی وہ دل کشی نہ ملی

    نگاہ لطف کی ہے منتظر مری شب غم

    ستارے ڈوب چلے اور روشنی نہ ملی

    ہمیں کو سونپ دیے کل جہاں کے رنج و الم

    کسی میں اور ہماری سی دل دہی نہ ملی

    نگاہ دوست نے بخشی جو دل کو مدہوشی

    شراب و جام سے ہم کو وہ بے خودی نہ ملی

    ہر اک نشاط میں پنہاں ملا نشاط کا غم

    جو عیش سے ہو بسر ایسی زندگی نہ ملی

    مرے خیال میں ہیں یہ تجلیاں کس کی

    اندھیری رات میں بھی مجھ کو تیرگی نہ ملی

    وہی فضا وہی گلشن وہی ہوا ہے مگر

    ملی جو گل کو وہ خاروں کو زندگی نہ ملی

    گلہ کریں گے نہ اب میرے بعد کے رہرو

    کہ ان کو راہ محبت میں روشنی نہ ملی

    ہزار بار ہوا خون آرزو لیکن

    کبھی کسی کو مری آنکھ میں نمی نہ ملی

    جو چھیڑتی مرے بیتاب دل کے تاروں کو

    کسی بھی ساز میں درشن وہ نغمگی نہ ملی

    مأخذ:

    Mata-e-Noor (Pg. 125)

    • مصنف: درشن سنگھ
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: ساون کرپال پبلیکیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے