Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقیقت سامنے تھی اور حقیقت سے میں غافل تھا

شوکت تھانوی

حقیقت سامنے تھی اور حقیقت سے میں غافل تھا

شوکت تھانوی

MORE BYشوکت تھانوی

    حقیقت سامنے تھی اور حقیقت سے میں غافل تھا

    مرا دل تیرا جلوہ تھا ترا جلوہ مرا دل تھا

    ہوا نظارہ لیکن یوں کہ نظارہ بھی مشکل تھا

    جہاں تک کام کرتی تھیں نگاہیں طور حائل تھا

    رہا جان تمنا بن کے جب تک جان مشکل تھا

    نہ تھی مشکل تو اس کے بعد پھر کچھ بھی نہ تھا دل تھا

    نظر بہکی حجاب اٹھا ہوئی اک روشنی پیدا

    پھر اس کے بعد بچنا کیا سنبھلنا سخت مشکل تھا

    حجاب معصیت پردہ ہی کس کے نور عرفاں کا

    کہ جنت سے جدا رہ کر بھی میں جنت میں داخل تھا

    بچا کر کیوں ڈبویا نا خدا نے اس سفینہ کو

    انہیں موجوں میں طوفاں تھا انہیں موجوں میں ساحل تھا

    سجود بندگی بیکار عجز عشق لا حاصل

    یہ سچ ہے میں ترے قابل نہ تھا تو میرے قابل تھا

    حقارت سے جسے ٹھکرا دیا برگشتہ شعلوں نے

    وہی پروانۂ بے کس فروغ شمع محفل تھا

    نشان منزل مقصود جو آغاز میں پایا

    وہی صحرا بہ صحرا تھا وہی منزل بمنزل تھا

    سفینہ ڈوبنے کے بعد ان باتوں سے کیا حاصل

    جو دریا تھا تو دریا تھا جو ساحل تھا تو ساحل تھا

    وہ میرے پاس تھا شوکتؔ تو میں نے کیوں نہیں دیکھا

    جو وہ میرے مقابل تھا تو میں کس کے مقابل تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Gohristaan Shokat Thanvi
    • Author : Allama Siimab Siddiqui Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے