Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر گام حادثے ہیں مقدر بنے ہوئے

احتشام بچھرایونی

ہر گام حادثے ہیں مقدر بنے ہوئے

احتشام بچھرایونی

MORE BYاحتشام بچھرایونی

    ہر گام حادثے ہیں مقدر بنے ہوئے

    رہزن دکھائی دیتے ہیں رہبر بنے ہوئے

    وہ دور خوش گوار خدا جانے کیا ہوا

    مندر تھے مسجدوں کے برابر بنے ہوئے

    کیا آشیاں کہاں کا چمن کیسے رنگ و بو

    مدت ہوئی قفس کو مرا گھر بنے ہوئے

    ہم وہ نہیں جو راز غم دل عیاں کریں

    زنداں ہیں ہم سے لوگ سمندر بنے ہوئے

    اے مفلسی بتا تو سہی وہ کدھر گئے

    کچھ لوگ تھے خلوص کے پیکر بنے ہوئے

    بھیجا ہے اس نے خط بھی تو الفاظ کی جگہ

    کاغذ پہ تیر ہیں کہیں نشتر بنے ہوئے

    شاید نہیں ہیں اب کہیں گوہر شناس لوگ

    ہیرے پڑے ہیں راہ میں پتھر بنے ہوئے

    قائم ہے بعد مرگ بھی بادہ کشی مری

    رکھے ہیں میری خاک کے ساغر بنے ہوئے

    یاروں کو احتشامؔ بنا کر حسیں کتاب

    بیٹھے ہیں آپ درد کا دفتر بنے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے