Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہلتی ہے زلف جنبش گردن کے ساتھ ساتھ

نظام رامپوری

ہلتی ہے زلف جنبش گردن کے ساتھ ساتھ

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    ہلتی ہے زلف جنبش گردن کے ساتھ ساتھ

    ناگن بھی ہے لگی ہوئی رہزن کے ساتھ ساتھ

    کس کی کدورتوں سے یہ مٹی خراب ہے

    کس کا غبار ہے ترے دامن کے ساتھ ساتھ

    اٹھا تھا منہ چھپائے ہوئے میں ہی صبح کو

    جاتا تھا میں ہی رات کو دشمن کے ساتھ ساتھ

    کوچے میں اس صنم کے خدائی کا لطف ہے

    ناحق پھرا میں شیخ و برہمن کے ساتھ ساتھ

    دل کی تپش نے خاک اڑائی یہ بعد مرگ

    لاشہ پھرا کیا مرا مدفن کے ساتھ ساتھ

    اللہ اپنے رشک کا درجہ بھی اب نہیں

    کس کس جگہ گیا بت پر فن کے ساتھ ساتھ

    جھونکا قفس میں آیا جو باد بہار کا

    پہلو سے دل نکل چلا سن سن کے ساتھ ساتھ

    اشکوں کے ساتھ ساتھ تو موجیں غموں کی ہیں

    آنکھوں کے شعلے ہیں مرے شیون کے ساتھ ساتھ

    جس راہ سے گزرتے ہیں وہ، مجھ سے سیکڑوں

    ہو لیتے ہیں جنوں زدہ بن بن کے ساتھ ساتھ

    زنجیر میرے پاؤں کے پیچھے پڑی ہے یوں

    پھرتا ہے رشتہ جس طرح سوزن کے ساتھ ساتھ

    کب تک کسی کو کھولیں کسی کو کریں وہ بند

    پھرتی ہے یاں نگاہ تو روزن کے ساتھ ساتھ

    یوں ساتھ روح کے ہے تن زار اب نظامؔ

    پھرتا ہے جیسے سایہ مرا تن کے ساتھ ساتھ

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 266)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے