Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو گئے آنگن جدا اور راستے بھی بٹ گئے

آنند سروپ انجم

ہو گئے آنگن جدا اور راستے بھی بٹ گئے

آنند سروپ انجم

MORE BYآنند سروپ انجم

    ہو گئے آنگن جدا اور راستے بھی بٹ گئے

    کیا ہوا یہ لوگ کیوں اک دوسرے سے کٹ گئے

    غم نے ہر اک راستے میں کھول رکھا تھا محاذ

    ہم بھی چہرے پر ہنسی کا خول لے کر ڈٹ گئے

    نفرتوں کی دھوپ جھلسانے لگی ہر شخص کو

    پیار کے اس شہر میں سب پیڑ کیسے کٹ گئے

    ڈر کی جب ساری حقیقت منکشف ہم پر ہوئی

    خود بخود ڈر کے سبھی سائے اچانک ہٹ گئے

    کون جانے کس نشیمن پر گری ہیں بجلیاں

    کس طرف ٹوٹے ہوئے تاروں کے یہ جھرمٹ گئے

    معتبر ہونے لگیں جب بزم میں تاریکیاں

    خامشی کی اوٹ میں ہم لوگ پیچھے ہٹ گئے

    گھر سے اے انجمؔ ذرا باہر نکل کر دیکھنا

    لوگ کہتے ہیں کہ اب تاریک بادل چھٹ گئے

    مأخذ:

    Patta Patta (Pg. 115)

    • مصنف: آنند سروپ انجم
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: جنتا اسٹیشنری مارٹ، جموں و کشمیر
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے