اس بار انتظام تو سردی کا ہو گیا
کیا حال پیڑ کٹتے ہی بستی کا ہو گیا
اس بار سنگسار ہوئے بے گناہ لوگ
اک راستہ بدن کی بحالی کا ہو گیا
جزیہ وصول کیجئے یا شہر اجاڑیے
اب تو خدا بھی آپ کی مرضی کا ہو گیا
مٹی کے اک دیے کی مجھے بد دعا لگی
لو دے کے ایک بار میں مٹی کا ہو گیا
جلتے مکان دیکھ کے لوگ اتنے خوش ہوئے
پل میں سماں ہی جیسے دوالی کا ہو گیا
نکلا نہ میں بھی گھر سے سنی میں نے بھی وہ چیخ
کتنا بڑا علاقہ سپاہی کا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.