Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کی چوسر کس نے کھیلی یہ تو کھیل ہمارے ہیں

مبارک عظیم آبادی

عشق کی چوسر کس نے کھیلی یہ تو کھیل ہمارے ہیں

مبارک عظیم آبادی

MORE BYمبارک عظیم آبادی

    عشق کی چوسر کس نے کھیلی یہ تو کھیل ہمارے ہیں

    دل کی بازی مات ہوئی تو جان کی بازی ہارے ہیں

    کیسے کیسے لخت جگر ہیں کیا کیا دل کے پارے ہیں

    ایسے لعل کہاں دنیا میں جیسے لعل ہمارے ہیں

    اس کو مارا اس کو مارا یہ بسمل وہ ٹوٹ گیا

    نوک پلک والوں سے ڈریے قاتل ان کے اشارے ہیں

    چھلنی چھلنی دل بھی جگر بھی روزن روزن سینہ بھی

    ایک نگاہ ناز نے تیری تیر ہزاروں مارے ہیں

    پھونک رہا ہے سوز نہانی کون اس آگ پہ ڈالے پانی

    دل کی لگی نے آگ لگا دی داغ نہیں انگارے ہیں

    لالہ رخوں میں عمر گزاری دیکھی ان کی فصل بہار

    آج بھی گل سے گالوں والے مجھ کو مبارکؔ پیارے ہیں

    مأخذ:

    intekhaab-e-kalaam (Pg. 20)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے