Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی در سے اسی دیوار سے آگے نہیں بڑھتا

ذیشان مہدی

اسی در سے اسی دیوار سے آگے نہیں بڑھتا

ذیشان مہدی

MORE BYذیشان مہدی

    اسی در سے اسی دیوار سے آگے نہیں بڑھتا

    یہ کیسا پیار ہے جو پیار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری خواہشیں اظہار کی حد تک نہیں جاتیں

    ہمارا حوصلہ دیدار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری زندگی میں ایک سستی سی مسلسل ہے

    ہمارا خون اس رفتار سے آگے نہیں بڑھتا

    کسی کے ہاتھ سے پی کر کسی کو بھول جاتے ہیں

    ہمارا درد اس معیار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری زندگی لوگوں میں رہ کر بھی اکیلی ہے

    ہمارا راستہ بازار سے آگے نہیں بڑھتا

    عجب اک قحط ہے اس آنکھ میں تیرے حوالے سے

    چھلک کر اشک بھی رخسار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری جستجو ہے ہم ترے اقرار تک پہنچیں

    ہمارا خواب اک انکار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری سوچ تیری گرد پا کو چھو نہیں سکتی

    ہمارا ذہن اس آزار سے آگے نہیں بڑھتا

    ہماری آرزو ذیشانؔ پوری ہی نہیں ہوتی

    ہمارا مسئلہ اخبار سے آگے نہیں بڑھتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے