Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

شاد عارفی

جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

    آتا ہے انہیں غصہ آئے ہوتے ہیں وہ برہم ہو جائیں

    دنیائے مسرت کے لمحے اب اس سے کیا کم ہو جائیں

    ہونٹوں پر ہنسی آنے والی ہو آنکھیں پر نم ہو جائیں

    ہم اس کے آنکھ سے اوجھل ہونے کا مطلب کیا لیتے ہیں

    وہ آنکھ سے اوجھل ہو تو نظارے درہم برہم ہو جائیں

    حالات کو ہر ہر موقع پر اک بھیس بدلنا لازم ہے

    کانٹوں میں دامن بن جائیں پھولوں پر شبنم ہو جائیں

    اس کافر ایسی مستانہ رفتار کہاں سے لائیں گے

    اشعار مجسم ہو جائیں افکار منظم ہو جائیں

    ان کی رحمت سے دور نہیں لیکن اس پر مجبور نہیں

    اغماض کریں ہر لغزش پر سجدوں پر برہم ہو جائیں

    احباب کو ایسے گلشن میں فتنے بونے سے کیا حاصل

    جب دو دل محکم ہو جائیں جب وعدے پیہم ہو جائیں

    اس وقت بھی زہد و تقوی پر قائم رہ جاؤں تب کہنا

    جس وقت مجھے مے نوشی کے اسباب فراہم ہو جائیں

    سمجھو کہ جوانی خواب میں ہے رخ بانہوں کی محراب میں ہے

    جب تارے دھیمے پڑ جائیں جب شمعیں مدھم ہو جائیں

    ان خواب آلودہ آنکھوں کی ترکیب سمجھ میں آ جائے

    اے شادؔ اگر پیمانوں میں مے خانے مدغم ہو جائیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shad Aarfi (Pg. 164)

    • مصنف: Muzaffar Hanfi
      • اشاعت: 1975
      • ناشر: National Academy Delhi
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے