Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگہ جگہ سے شکستہ ہیں خم ہیں دیواریں

منشاء الرحمن خاں منشاء

جگہ جگہ سے شکستہ ہیں خم ہیں دیواریں

منشاء الرحمن خاں منشاء

MORE BYمنشاء الرحمن خاں منشاء

    جگہ جگہ سے شکستہ ہیں خم ہیں دیواریں

    نہ جانے کتنے گھروں کا بھرم ہیں دیواریں

    چھتوں کا ذکر ہی کیا ان کو لے اڑی ہے ہوا

    اب حادثات کے زیر قدم ہیں دیواریں

    برستی بارشوں میں ہوں گی موجب خطرہ

    ابھی تو دھوپ میں ابر کرم ہیں دیواریں

    ہمارے خیمے طنابوں کے بل پہ قائم ہیں

    چھتیں تو خوب میسر ہیں کم ہیں دیواریں

    قدیم شہروں میں ہر سو قدم قدم بکھری

    پرانی راہ گزاروں میں ضم ہیں دیواریں

    کہیں دریچے ہیں شان و شکوہ کے مرثیہ خواں

    کہیں مزار وقار و حشم ہیں دیواریں

    یہ فرط گریہ و زاری کا ہے اثر منشاؔ

    زمیں مکانوں کی گیلی ہے نم ہیں دیواریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے