Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں پہ پھول تھے اور یاد بھی تمہاری تھی

منظر نقوی

جہاں پہ پھول تھے اور یاد بھی تمہاری تھی

منظر نقوی

MORE BYمنظر نقوی

    جہاں پہ پھول تھے اور یاد بھی تمہاری تھی

    اسی پڑاؤ پہ ہم نے تھکن اتاری تھی

    اسی کا عکس تھا وہ چاند تھا کہ سورج تھا

    مگر وہ دیکھنے والی نظر ہماری تھی

    سبک خرام چلا اور کبھی میں ٹھہرا رہا

    کہ میری اپنے ہی سائے سے جنگ جاری تھی

    میں اپنے خواب کے اندر بھی خواب دیکھتا تھا

    کھلی جب آنکھ تو اک کپکپی سی طاری تھی

    میں اس کے دل سے جب اترا تو زخم آئے نظر

    کہ اس کے میٹھے سے لہجے میں سنگ باری تھی

    میں اس کے ہجر کی آتش میں کچھ جلا ایسے

    کڑا تھا دن بھی بہت رات مجھ پہ بھاری تھی

    میں شاخ دل سے اٹھاتا تھا پھول گریہ کے

    عدو کی آنکھ میں منظر وہ تیز آری تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے