جینے کا کچھ اصول نہ مرنے کا ڈھنگ ہے
جینے کا کچھ اصول نہ مرنے کا ڈھنگ ہے
ہر چھوٹی چھوٹی بات پہ آپس میں جنگ ہے
جب سے سنا ہے فلم دی ڈے آفٹر کا حال
کھمبوں سے ہم نے باندھ کے رکھا پلنگ ہے
ٹی وی پہ گائے بھینس پکاریں گے روز ہی
اردو زباں سے اس میں زیادہ ترنگ ہے
آیا ہے کیسا دور سیاست میں دوستو
راعی بھی خوش نہیں ہے رعایا بھی تنگ ہے
آپ اپنے ہاتھ اجاڑ نہ لیں یہ جنوں پرست
شیشہ کے گھر میں رہتے ہوئے مشق سنگ ہے
حوروں پہ ہے نگاہ گو مرقد میں پاؤں ہیں
واعظ اخیر عمر میں کیا تیرا ڈھنگ ہے
کرسی پہ جب تھے کچھ نہ کیا آپ نے مگر
ہٹ کر پکارنا تو فقط عذر لنگ ہے
واعظ کو میکدے میں جو دیکھا تھا میں نے کل
اڑتا ہوا جناب کے چہرے کا رنگ ہے
طنز و مزاح میں نہ چھٹا دامن ادب
سب سے جدا رحیمؔ ترا اپنا رنگ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.