جسم باقی ہے جان خالی ہے
جسم باقی ہے جان خالی ہے
آدمی سے مکان خالی ہے
برف میں قید دھوپ کے پنچھی
پر سلامت اڑان خالی ہے
بام و در کی فضا ہے برفیلی
چاند سے آسمان خالی ہے
نوک شمشیر لکھ رہی ہے کتاب
ہر قلم کی دکان خالی ہے
اب کسی آنکھ میں نہیں شوخی
تیر سے ہر کمان خالی ہے
بے سری بانسری کنہیا کی
درد کی لے سے تان خالی ہے
ایک سے ایک لوگ ہیں حامیؔ
یہ نہ سمجھو جہان خالی ہے
مأخذ:
شاخ زیتون (Pg. 30)
- مصنف: حامی گورکھپوری
-
- ناشر: ادبی مرکز، ہاوڑہ
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.