جو بوئے زندگی مجھے کرن کرن سے آئی ہے
جو بوئے زندگی مجھے کرن کرن سے آئی ہے
حقیقتاً وہ آپ ہی کے پیرہن سے آئی ہے
ہمارے جسم و روح کو سرور دے گئی وہی
نسیم خوش گوار جو ترے بدن سے آئی ہے
یہ کون شخص مر گیا یہ کس کا ہے کفن کہو؟
کہ زندگی کی بو مجھے اسی کفن سے آئی ہے
طریقت نبرد میں ہمارا سلسلہ ہے اور!
یہ خود کشی کی رسم بد تو کوہ کن سے آئی ہے
کلی تو پھر کلی ہوئی مہک اٹھے ہیں خار بھی
میں جانتا ہوں یہ نسیم کس چمن سے آئی ہے
کھلے رکھے ہیں میں نے سارے رنگ و بو کے راستے
مرے چمن کی یہ پھبن چمن چمن سے آئی ہے
میں صابرؔ سخن طراز کیوں کسی کو دوش دوں
کہ میرے سر پہ ہر بلا مرے سخن سے آئی ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 570)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.