Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو زخموں سے اپنے بہلتے رہیں گے

محب عارفی

جو زخموں سے اپنے بہلتے رہیں گے

محب عارفی

MORE BYمحب عارفی

    جو زخموں سے اپنے بہلتے رہیں گے

    وہی پھول ہیں شہد اگلتے رہیں گے

    گھٹائیں اٹھیں سانپ ویرانیوں کے

    انہی آستینوں میں پلتے رہیں گے

    شریعت خس و خار ہی کی چلے گی

    علم رنگ و بو کے نکلتے رہیں گے

    نئی بستیاں روز بستی رہیں گی

    جنہیں میرے صحرا نگلتے رہیں گے

    مچلتے رہیں روشنی کے پتنگے

    دیے میرے کاجل اگلتے رہیں گے

    رواں ہر طرف ذوق پستی رہے گا

    بلندی کے چشمے ابلتے رہیں گے

    جسے سانس لینا ہو خود آڑ کر لے

    یہ جھونکے ہوا کے تو چلتے رہیں گے

    یہ پتے تو اب پھول کیا ہو سکیں گے

    مگر عمر بھر ہاتھ ملتے رہیں گے

    محبؔ راستی ہے عبارت کجی سے

    مرے بل کہاں تک نکلتے رہیں گے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 427)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے