جنوں سے برسر پیکار ہوتی جا رہی ہے
جنوں سے برسر پیکار ہوتی جا رہی ہے
مری دیوانگی ہشیار ہوتی جا رہی ہے
کبھی مجھ میں کوئی بنیاد غم رکھی گئی تھی
وہ بڑھ کر اب در و دیوار ہوتی جا رہی ہے
چھپا بیٹھا ہوں میں اپنے ہی اندر اور باہر
نئی دنیا کوئی تیار ہوتی جا رہی ہے
خیال آنے لگے ہیں دل میں جانے کیسے کیسے
مری تنہائی اب بازار ہوتی جا رہی ہے
میں خود کو جس قدر آسان کرتا جا رہا ہوں
یہ دنیا اس قدر دشوار ہوتی جا رہی ہے
بہت دن سے نہیں چیرا کسی چٹان کا دل
صلاحیت مری بے کار ہوتی جا رہی ہے
میں دنیا کی نظر میں محترم ہونے لگا ہوں
مری نظروں میں دنیا خار ہوتی جا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.