جرم ہستی کی سزا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

اختر امام رضوی

جرم ہستی کی سزا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

اختر امام رضوی

MORE BYاختر امام رضوی

    جرم ہستی کی سزا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    لوگ جینے کی دعا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    صرصر خوں کے تصور سے لرزتے کیوں ہو

    خاک صحرا ہوں اڑا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    کیوں تکلف ہے مرے نام پہ تعزیروں کا

    میں برا ہوں تو بھلا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    اب تمہارے لیے خود اپنا تماشائی ہوں

    دوستو داد وفا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    میں مسافر ہی سہی رات کی خاموشی کا

    تم سحر ہو تو صدا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    جنس بازار کی صورت ہوں جہاں میں اخترؔ

    لوگ شیشوں میں سجا کیوں نہیں دیتے مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے