Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا

سید یوسف علی خاں ناظم

کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا

    دل کو ہر بار نیا رنگ بدلتے دیکھا

    جب یہ چاہا کہ لکھیں وصف صفائے رخ یار

    صفحہ پر پائے قلم ہم نے پھسلتے دیکھا

    مے میں یہ بات کہاں جو ترے دیدے میں ہے

    جس کو دیکھا کہ گرا پھر نہ سنبھلتے دیکھا

    اف رے سوز دل عاشق کہ لحد پر اس کے

    سنگ مرمر صفت برف پگھلتے دیکھا

    دل کے لینے میں یہ قدرت اسے اللہ نہ دے

    جس کو مٹی کے کھلونے پہ مچلتے دیکھا

    دل کا کیا رنگ ہے تم پھر بھی نہ سمجھے افسوس

    چشمۂ چشم سے خوناب ابلتے دیکھا

    ہے یہ ساقی کی کرامت کہ نہیں جام کے پاؤں

    اور پھر بزم میں سب نے اسے چلتے دیکھا

    واعظ و شیخ سبھی خوب ہیں کیا بتلاؤں

    میں نے میخانے سے کس کس کو نکلتے دیکھا

    پردہ کیوں کرتا ہے ناظمؔ ترے گھر آئے تھے

    رات کو ہم نے انہیں بھیس بدلتے دیکھا

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-9 page-10)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے