Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی لگتا ہے ذرے کے برابر ہے بساط اپنی

صدا انبالوی

کبھی لگتا ہے ذرے کے برابر ہے بساط اپنی

صدا انبالوی

MORE BYصدا انبالوی

    کبھی لگتا ہے ذرے کے برابر ہے بساط اپنی

    کبھی محسوس ہوتا ہے کہ ہے کل کائنات اپنی

    کبھی لگتا ہے ہم کونین کی وسعت کا ہیں حصہ

    کبھی بس ایک تن میں ہی سمٹ جاتی ہے ذات اپنی

    کبھی لگتا ہے محنت سے مقدر ہے بدل سکتا

    کبھی لگتا ہے ہم لائے ہیں قسمت اپنے ساتھ اپنی

    کبھی گزرا ہوا ہر پل غنیمت ہے ہمیں لگتا

    کبھی لگتا ہے ضائع کر رہے ہیں ہم حیات اپنی

    کبھی لگتا ہے چین آ جائے گا جب موت آئے گی

    کبھی لگتا ہے مر کر بھی نہ ہو شاید نجات اپنی

    لگے کیوں ڈر عقوبت کا بھروسہ ہے اگر ہم کو

    وہی ہے داور محشر ہے ڈوری جس کے ہاتھ اپنی

    بڑے بیتاب ہیں جڑ کر بکھر کر چین لیں شاید

    بنی ہے جن عناصر کے صداؔ ملنے سے ذات اپنی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے