کبھی نازک کبھی بے حد کڑا ہے
دلچسپ معلومات
’’ذہن جدید‘‘ (شمارہ نمبر 29)
کبھی نازک کبھی بے حد کڑا ہے
وہ تغلقؔ سامنے بن کر کھڑا ہے
خراشیں پڑ گئی ہیں آسماں پر
زمیں سے آج شاید وہ لڑا ہے
وہ اب بیکار شے ہے اپنے گھر کی
کبھی اندر کبھی باہر پڑا ہے
زمانہ ساتھ تھا بادل میں اس کے
چمکتی دھوپ میں تنہا کھڑا ہے
خزاں کا رنگ ہے کیسا سہانا
نہ پتہ پیڑ سے کوئی جھڑا ہے
بہت الزام کی بارش ہوئی تھی
نہ ٹھہری بوند وہ چکنا گھڑا ہے
مقدر خواب سائے کا ہے چمکا
مرے قد سے بھی جعفرؔ وہ بڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.