کہاں تلاش میں جاؤں کہ جستجو تو ہے
کہاں تلاش میں جاؤں کہ جستجو تو ہے
کہیں نہیں ہے یہاں اور چار سو تو ہے
محاذ جنگ پہ کھلتے نہیں ہیں ہاتھ مرے
میں کیا کروں کہ مقابل مرا عدو تو ہے
بدل گیا ہے زمانہ بدل گئی دنیا
نہ اب وہ میں ہوں مری جاں نہ اب وہ تو تو ہے
کسی نے اٹھ کے یہاں سے کہیں نہیں جانا
سجی ہے بزم کہ موضوع گفتگو تو ہے
میں دیکھتا ہوں کسے کچھ مجھے نہیں معلوم
کوئی بھی سامنے آ جائے ہو بہو تو ہے
تمام عالم سرمست ہے تری ایجاد
یہ مے کدہ ہے ترا صاحب سبو تو ہے
تری طلب نے رکھا انہماک پاکیزہ
نماز عشق ترے واسطے وضو تو ہے
مرا گناہ بھی شائستہ توکل ہے
کہ تو خدا ہے مرا اور خیر خو تو ہے
یہ آئنے میں کوئی اور شخص ہے عاصمؔ
غلط خیال ہے تیرا کہ رو بہ رو تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.