Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتا ہوں امی ساس کو ابا خسر کو میں

رؤف رحیم

کہتا ہوں امی ساس کو ابا خسر کو میں

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    کہتا ہوں امی ساس کو ابا خسر کو میں

    پھر کیوں نہ جانوں اپنا ہی گھر ان کے گھر کو میں

    تنہا ہے میرا دل تو جڑا دو کسی کا دل

    کہہ دوں گا دل کی بات کسی ڈاکٹر کو میں

    اپنی مکان والی کا اپنا وقار ہے

    کیسے محل کہوں گا نہ اپنے کھنڈر کو میں

    مل جائے مجھ کو چانس جو ہیرو کا دوستو

    پل میں پچھاڑ ڈالوں گا شیر و ببر کو میں

    اٹھ جائے میری لاٹری قسمت سے دیکھنا

    چندہ بھی دوں گا ایک دن اللہ کے گھر کو میں

    تو یا کوئی رقیب کا بچہ دکھائی دے

    تکتا ہوں صبح و شام تری رہ گزر کو میں

    ترپٹ ہی پالے پڑ گئی میرے زہے نصیب

    پہلے ادا سمجھتا تھا ترچھی نظر کو میں

    اونچی اڑان اتنی گرانی کی ہو گئی

    اک دن ضرور جا لوں گا شمس و قمر کو میں

    فیشن سے ان کے دھوکا ہوا ہے مجھے رحیمؔ

    مادہ سمجھ کے چھیڑنے والا تھا نر کو میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے