Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی

آغا حجو شرف

خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی

    جو گورستاں میں حسرت ہے گریباں گیر مٹی کی

    نوازی سرفرازی روح نے تصویر مٹی کی

    خوشا تالع خوشا قسمت خوشا تقدیر مٹی کی

    حقیقت میں عجائب شعبدہ پرداز دنیا ہے

    کہ جو انسان کی صورت تھا وہ ہے تصویر مٹی کی

    جسے رویا میں دیکھا تھا ملایا خاک میں اس نے

    مقدر نے ہمارے خواب کی تعبیر مٹی کی

    مزاروں میں دکھا کر استخواں حسرت یہ کہتی ہے

    کوئی پرساں نہیں ان کا یہ ہے توقیر مٹی کی

    یہ ناحق برہمی ہے خاکساروں کے غباروں سے

    خرابی آندھیوں نے کی ہے بے تقصیر مٹی کی

    وہ وحشی تھا کہ مر کے بھی نہ میدان جنوں چھوٹا

    مری میت رہی صحرا میں دامن گیر مٹی کی

    نہ لی تربت کو گلشن میں جگہ لی بھی تو صحرا میں

    ریاضت سب ہماری تو نے اے تقدیر مٹی کی

    مرے صیاد نے جس جس جگہ تودہ بنایا تھا

    وہاں جا جا کے بو لیتے پھرے نخچیر مٹی کی

    ازل کے روز سے غش ہیں جو انساں خاکساری پر

    سرشت ان کی ہے مٹی سے یہ ہے تاثیر مٹی کی

    یہ عالم ہو گیا ہے جمتے جمتے گرد صحرائی

    کہ مجنوں پوچھتا ہے کیا یہ ہے زنجیر مٹی کی

    ہمارے خاک کے تودے کو نابود آ کے کر دیں گے

    نشانی بھی نہ چھوڑیں گے تمہارے تیر مٹی کی

    اجازت سے تمہاری گفتگو کی سنگریزوں نے

    برابر سننے والوں نے سنی تقریر مٹی کی

    گلی میں یار کی ایسے ہوئے ہو گرد آلودہ

    کہ بالکل ہو گئے ہو اے شرفؔ تصویر مٹی کی

    مأخذ:

    Deewan-e-Sharf(Rekhta Website) (Pg. 272)

    • مصنف: آغا حجو شرف
      • ناشر: مطبع جعفری، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے