Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا

صفی اورنگ آبادی

خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا

    آشیاں میرا جلا گھر جل گیا صیاد کا

    یہ خلاصہ مختصر ہے عشق کی روداد کا

    شوق ہے ان کو ستانے کا ہمیں فریاد کا

    ہر گرفتار قفس قیدی ہے بے میعاد کا

    چھوڑ بھی دیتا ہے جی چاہے اگر صیاد کا

    واہ مجھ ایسے مقید کو لقب آنراء کا

    مصلحت صیاد کی ہے یا کرم صیاد کا

    اب کیا کرتا ہے ماتم بلبل ناشاد کا

    دل لرزتا ہے تقیہ دیکھ کر صیاد کا

    حشر اس دن دیکھنا ہر بانیٔ بیداد کا

    جب زمیں تانبے کی ہوگی آسماں فولاد کا

    کیا مری فریاد کا ان پر اثر ہوتا نہیں

    جو انہیں معلوم ہو جاتا سبب فریاد کا

    کہتے ہیں بے قاعدہ فریاد ہم سنتے نہیں

    پھر بتاتے بھی نہیں وہ قاعدہ فریاد کا

    ایک خودبیں کو ہوا جس وقت خود بینی کا شوق

    بن گیا منڈان سارے عالم ایجاد کا

    کچھ مری فریاد بھی ان پر اثر کرتی نہیں

    اور کچھ وہ بھی اثر لیتے نہیں فریاد کا

    عاشقی سر پھوڑ لینے کے سوا کچھ بھی نہیں

    ہم تو یہ سمجھے ہیں سن کر ماجرا فرہاد کا

    دام کا کیا ذکر ہے میں بندۂ بے دام ہوں

    شامت آئی پھنس گیا منہ دیکھ کر صیاد کا

    انتظام آب و دانہ ہے نہ تنظیم قفس

    مجھ سے پوچھو بولتا شہکار ہوں صیاد کا

    نالہ و فریاد بہر عیش ہو جب اے صفیؔ

    پھر کہاں تاثیر نالے کی اثر فریاد کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Safi (Pg. 53)

    • مصنف: Safi Auranjabadi
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Urdu Acadami Hayderabad
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے