Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو

صفی اورنگ آبادی

کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو

    کبھی تو بھول کر آؤ کبھی تو پوچھ کر دیکھو

    نہ دیکھو دوست بن کر تم تو دشمن کی نظر دیکھو

    خفا ہو کر بگڑ کر روٹھ کر دیکھو مگر دیکھو

    نہیں بھرتی طبیعت لاکھ دیکھو عمر بھر دیکھو

    خدا کی شان ہے ایسے بھی ہوتے ہیں بشر دیکھو

    کسی کو جب سے دیکھا ہے دکھائی کچھ نہیں دیتا

    ہوئی میری نظر کو دوستو کس کی نظر دیکھو

    ترستی ہیں یہ آنکھیں دیکھنے کو دل تڑپتا ہے

    زیادہ سے زیادہ مختصر سے مختصر دیکھو

    مقدر سے نبھی تم ایک گویا بھولے بھالے تھے

    کوئی ظالم سے ظالم فتنہ گر سے فتنہ گر دیکھو

    کہی ہیں ہم نشینو دل لگی میں تم نے جو باتیں

    انہیں سچ مچ پہنچ جائے نہ یہ جھوٹی خبر دیکھو

    پھر اس پر نکتہ چیں ہے نکتہ داں ہے شیخ لوگوں میں

    اناڑی پڑھ رہا ہے دخت رز کو دخت زر دیکھو

    کوئی بیتاب کوئی مست کوئی چپ کوئی حیراں

    تری محفل میں گویا اک تماشا ہے جدھر دیکھو

    تمہاری بزم بات انسانیت کی پھر رقیبوں میں

    بھرے ہیں آدمی کی صورتوں کے جانور دیکھو

    نہ ہو جو بندہ پرور بندگی کو بندگی اس کی

    جناب دل خدا رزاق کوئی اور گھر دیکھو

    نہیں از روئے قانون محبت جرم نظارہ

    تو پھر کیوں ہیں جناب دل اگر دیکھو مگر دیکھو

    اسے دیکھا ہے جس کے دیکھنے کو لوگ مرتے ہیں

    نظر بازو ہماری بھی ذرا حد نظر دیکھو

    صفیؔ کو شاعری سے مل گئی ہر دل عزیزی بھی

    دروغ مصلحت آمیز بھی ہے کیا ہنر دیکھو

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Safi (Pg. 218)

    • مصنف: Safi Auranjabadi
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Urdu Acadami Hayderabad
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے