کیا کیا لوگ خوشی سے اپنی بکنے پر تیار ہوئے
کیا کیا لوگ خوشی سے اپنی بکنے پر تیار ہوئے
ایک ہمیں دیوانے نکلے ہم ہی یہاں پر خوار ہوئے
پیار کے بندھن خون کے رشتے ٹوٹ گئے خوابوں کی طرح
جاگتی آنکھیں دیکھ رہی تھیں کیا کیا کاروبار ہوئے
آپ وہ سیانے رستے کے ہر پتھر کو بت مان لیا
ہم وہ پاگل اپنی راہ میں آپ ہی خود دیوار ہوئے
اپنی اپنی جگہ پر دونوں بے بس بھی مسرور بھی ہیں
تم تحریر سنگ ہوئے ہم بھولا ہوا اقرار ہوئے
آنے والی صبح گنے گی رات کے اندھے طوفاں میں
کتنے ساحل ہی پر ڈوبے کتنے بھنور کے پار ہوئے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 248)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.