Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب نازک ہے نکل جائے نہ انکار کہیں

گستاخ رامپوری

لب نازک ہے نکل جائے نہ انکار کہیں

گستاخ رامپوری

MORE BYگستاخ رامپوری

    لب نازک ہے نکل جائے نہ انکار کہیں

    بات بوسے کی تھی بڑھ جائے نہ تکرار کہیں

    ایسے موقع سے کہ کچھ ہم بھی ستا لیں ان کو

    ہم کو ملتے نہیں معشوق ستم گار کہیں

    رنگ لائے نہ کہیں پی کے نکلنا تیرا

    تجھ کو رسوا نہ کرے شوخئ رفتار کہیں

    حق پرستی بھی یہیں بادہ پرستی بھی یہیں

    میکدہ چھوڑ کے جاتے نہیں مے خوار کہیں

    بد گماں غیر نہ ہو کیجیے مجھ پر نہ عتاب

    بے چھوئے سرخ نہ ہو جائیں یہ رخسار کہیں

    آپ کا گھر بھی نہ لے غیر کے گھر کے ہم راہ

    مجھ کو نادم نہ کرے آہ شرربار کہیں

    لاغری میری مجھے آج کرے گی محجوب

    ان کے ناوک کو ملے گا نہ دل زار کہیں

    مجھ کو ڈر ہے کہ رقیبوں کو نہ ہو جائے خبر

    سن نہ لے بات مری آپ کی دیوار کہیں

    دل ناکارہ کو پھینک آئے گلی میں اس کی

    نہ اٹھے دام جو اس کے سر بازار کہیں

    سارے دنیا کے حسیں جانچ لیں شاید گستاخؔ

    کوئی قسمت سے نکل آئے طرحدار کہیں

    مأخذ:

    دیوان گستاخ (Pg. 9)

    • مصنف: گستاخ رامپوری
      • ناشر: محمد عبد الطیف لطیف
      • سن اشاعت: 1919

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے