Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے تو اک بات کہی تھی بات کو پھیلایا ہے کتنا

خلیل رامپوری

میں نے تو اک بات کہی تھی بات کو پھیلایا ہے کتنا

خلیل رامپوری

MORE BYخلیل رامپوری

    میں نے تو اک بات کہی تھی بات کو پھیلایا ہے کتنا

    اب میں سمجھا ہوں دنیا نے مجھ کو پہچانا ہے کتنا

    جانے کس نے تھپڑ مارا کالے بادل کے چہرے پر

    میں نے دیکھا ہے بادل کو غصے میں برسا ہے کتنا

    لاٹھی پانی میں ڈالوں تو واپس آتی ہے پانی پر

    دریا زور آور ہے کتنا میرا سرمایہ ہے کتنا

    کل میں نے کچھ چہرے دیکھے کیفے کے اک لان میں بیٹھے

    کیا بتلاؤں مجھ کو اس کا چہرہ یاد آیا ہے کتنا

    اس سے مل کر خوش ہوتا ہوں پھر اس سوچ میں کھو جاتا ہوں

    باہر سے اجلا ہے کتنا اندر سے کالا ہے کتنا

    رامپورؔ جی یہ مت پوچھو دل میرا رونے لگتا ہے

    کیا بولوں سوچا ہے کتنا اور اس کو پایا ہے کتنا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 384)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے