Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسرتوں کے خزانے ہی کم نکلتے ہیں

منور رانا

مسرتوں کے خزانے ہی کم نکلتے ہیں

منور رانا

MORE BYمنور رانا

    مسرتوں کے خزانے ہی کم نکلتے ہیں

    کسی بھی سینے کو کھولو تو غم نکلتے ہیں

    ہمارے جسم کے اندر کی جھیل سوکھ گئی

    اسی لیے تو اب آنسو بھی کم نکلتے ہیں

    یہ کربلا کی زمیں ہے اسے سلام کرو

    یہاں زمین سے پتھر بھی نم نکلتے ہیں

    یہی ہے ضد تو ہتھیلی پہ اپنی جان لیے

    امیر شہر سے کہہ دو کہ ہم نکلتے ہیں

    کہاں ہر ایک کو ملتے ہیں چاہنے والے

    نصیب والوں کے گیسو میں خم نکلتے ہیں

    جہاں سے ہم کو گزرنے میں شرم آتی ہے

    اسی گلی سے کئی محترم نکلتے ہیں

    تمہی بتاؤ کہ میں کھلکھلا کے کیسے ہنسوں

    کہ روز خانۂ دل سے علم نکلتے ہیں

    تمہارے عہد حکومت کا سانحہ یہ ہے

    کہ اب تو لوگ گھروں سے بھی کم نکلتے ہیں

    مأخذ:

    Sukhan Sarai (Pg. 14)

    • مصنف: Munawwar Rana
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Maktaba Al- Faheem
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے