Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

اسرار زیدی

مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

اسرار زیدی

MORE BYاسرار زیدی

    مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

    گھر جل رہا تھا لوگ تماشائیوں میں تھے

    کتنی جراحتیں پس احساس درد تھیں

    کتنے ہی زخم روح کی گہرائیوں میں تھے

    کچھ خواب تھے جو ایک سے منظر کا عکس تھے!

    کچھ شعبدے بھی اس کی مسیحائیوں میں تھے

    تپتی زمیں پہ اڑتے بگولوں کا رقص تھا

    سات آسمان قہر کی پروائیوں میں تھے

    اس طرح خیر و شر میں کبھی رن پڑا نہ تھا

    کتنے ہی حادثے مری پسپائیوں میں تھے

    خلقت پہ سادگی کا میں الزام کیا دھروں

    جتنے شگاف تھے مری دانائیوں میں تھے

    آشوب ذات سے نکل آیا تھا اک جہاں

    ہم قید اپنی قافیہ پیمائیوں میں تھے

    مأخذ:

    Range-e-Gazal (Pg. 122)

    • مصنف: shahzaad ahmad
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے