مسرور دل زار کبھی ہو نہیں سکتا
مسرور دل زار کبھی ہو نہیں سکتا
یعنی ترا دیدار کبھی ہو نہیں سکتا
میں غیر وفادار کبھی ہو نہیں سکتا
اس سے تمہیں انکار کبھی ہو نہیں سکتا
اب لطف و کرم پر بھی بھروسہ نہیں اس کو
اچھا ترا بیمار کبھی ہو نہیں سکتا
اسے شیخ اگر خلد کی تعریف یہی ہے
میں اس کا طلب گار کبھی ہو نہیں سکتا
اعمال کی پرسش نہ کرے داور محشر
مجبور تو مختار کبھی ہو نہیں سکتا
ممکن ہے فرشتوں سے کوئی سہو ہوا ہو
میں اتنا گنہ گار کبھی ہو نہیں سکتا
آزار محبت ہے اور آزار ہے اے جوشؔ
جو باعث آزار کبھی ہو نہیں سکتا
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 72)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.