بھول کر تو سارے غم اپنے چمن میں رقص کر
بھول کر تو سارے غم اپنے چمن میں رقص کر
جاگ اے درویش جاں میرے بدن میں رقص کر
ڈال کر چادر وفا کی تو مزار عشق پر
دار منصوری پہ آ اس پیرہن میں رقص کر
تو گریباں چاک جو نکلا ہے غم کی بھیڑ میں
جا چلا جا چھوڑ سب تو اس کے من میں رقص کر
بارگاہ حسن میں جھک کر سلامی پیش کر
باندھ کر گھنگرو گلوں کے بانکپن میں رقص کر
کس لیے جلنے نہیں دیتی چراغوں کو مرے
اے ہوا تو جا کہیں کوہ و دمن میں رقص کر
یہ رموز معرفت تجھ پر عیاں ہوں گے تبھی
پی طریقت کا سبو اور اس اگن میں رقص کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.