مے کدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
مے کدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
اک مجسم بے خودی تھی میں نہ تھا
عشق جب دم توڑتا تھا تم نہ تھے
موت جب سر دھن رہی تھی میں نہ تھا
طور پر چھیڑا تھا جس نے آپ کو
وہ مری دیوانگی تھی میں نہ تھا
وہ حسیں بیٹھا تھا جب میرے قریب
لذت ہم سائیگی تھی میں نہ تھا
مے کدہ کے موڑ پر رکتی ہوئی
مدتوں کی تشنگی تھی میں نہ تھا
تھی حقیقت کچھ مری تو اس قدر
اس حسیں کی دل لگی تھی میں نہ تھا
میں اور اس غنچہ دہن کی آرزو
آرزو کی سادگی تھی میں نہ تھا
جس نے مہ پاروں کے دل پگھلا دیے
وہ تو میری شاعری تھی میں نہ تھا
گیسوؤں کے سائے میں آرام کش
سر برہنہ زندگی تھی میں نہ تھا
دیر و کعبہ میں عدمؔ حیرت فروش
دو جہاں کی بد ظنی تھی میں نہ تھا
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 76)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.