Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہے ہے کوہ کن کر فکر میری خستہ حالی میں

میر تقی میر

کہے ہے کوہ کن کر فکر میری خستہ حالی میں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہے ہے کوہ کن کر فکر میری خستہ حالی میں

    الٰہی شکر کرتا ہوں تری درگاہ عالی میں

    میں وہ پژمردہ سبزہ ہوں کہ ہو کر خاک سے سرزد

    یکایک آ گیا اس آسماں کی پائمالی میں

    تو سچ کہہ رنگ پاں ہے یہ کہ خون عشق بازاں ہے

    سخن رکھتے ہیں کتنے شخص تیرے لب کی لالی میں

    برا کہنا بھی میرا خوش نہ آیا اس کو تو ورنہ

    تسلی یہ دل ناشاد ہوتا ایک گالی میں

    مرے استاد کو فردوس اعلیٰ میں ملے جاگا

    پڑھایا کچھ نہ غیر از عشق مجھ کو خوردسالی میں

    خرابی عشق سے رہتی ہے دل پر اور نہیں رہتا

    نہایت عیب ہے یہ اس دیار غم کے والی میں

    نگاہ چشم پر خشم بتاں پر مت نظر رکھنا

    ملا ہے زہر اے دل اس شراب پرتگالی میں

    شراب خون بن تڑپوں سے دل لبریز رہتا ہے

    بھرے ہیں سنگ ریزے میں نے اس مینائے خالی میں

    خلاف ان اور خوباں کے سدا یہ جی میں رہتا ہے

    یہی تو میرؔ اک خوبی ہے معشوق خیالی میں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0352

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے