Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پائے خطاب کیا کیا دیکھے عتاب کیا کیا

میر تقی میر

پائے خطاب کیا کیا دیکھے عتاب کیا کیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    پائے خطاب کیا کیا دیکھے عتاب کیا کیا

    دل کو لگا کے ہم نے کھینچے عذاب کیا کیا

    کاٹے ہیں خاک اڑا کر جوں گرد باد برسوں

    گلیوں میں ہم ہوئے ہیں اس بن خراب کیا کیا

    کچھ گل سے ہیں شگفتہ کچھ سرو سے ہیں قد کش

    اس کے خیال میں ہم دیکھے ہیں خواب کیا کیا

    انواع جرم میرے پھر بے شمار و بے حد

    روز حساب لیں گے مجھ سے حساب کیا کیا

    اک آگ لگ رہی ہے سینوں میں کچھ نہ پوچھو

    جل جل کے ہم ہوئے ہیں اس بن کباب کیا کیا

    افراط شوق میں تو رویت رہی نہ مطلق

    کہتے ہیں میرے منہ پر اب شیخ و شاب کیا کیا

    پھر پھر گیا ہے آ کر منہ تک جگر ہمارے

    گزرے ہیں جان و دل پر یاں اضطراب کیا کیا

    آشفتہ اس کے گیسو جب سے ہوئے ہیں منہ پر

    تب سے ہمارے دل کو ہے پیچ و تاب کیا کیا

    کچھ سوجھتا نہیں ہے مستی میں میرؔ جی کو

    کرتے ہیں پوچ گوئی پی کر شراب کیا کیا

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0668

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے