محترم نیک دل خوش خصال آدمی
محترم نیک دل خوش خصال آدمی
اب نظر آتے ہیں خال خال آدمی
ہے یہی دور قحط الرجال آدمی
کب دکھائیں گے اپنا کمال آدمی
جا بہ جا ظالموں کا تسلط ہے کیوں
آدمی کا ہے تجھ سے سوال آدمی
شاد و آباد رہنے سے قاصر ہیں یہ
کیوں تباہی کے بنتے ہیں جال آدمی
کھوئی انسانیت سے ہیں محروم اب
روز کرتے ہیں جنگ و جدال آدمی
نفس امارہ نے ایسا بے حس کیا
آدمی کی نہ بن پائے ڈھال آدمی
یہ صفت میں تغیر کے اسباب ہیں
کھا رہے ہیں حرام و حلال آدمی
دل کا آئینا اب ان کا چہرا نہیں
آپ اپنے ہیں اب یرغمال آدمی
تھا سروکار صدق و صفا سے انہیں
آج کرتے ہیں بس قیل و قال آدمی
یہ مرے عہد بد بخت کی بات ہے
آدمی کی ہی کھینچے ہے کھال آدمی
قبر میں بھی تو غارت گر امن ہیں
کر کے جائے کہاں انتقال آدمی
شعر بھی سرفرازؔ اس کے ہیں منفرد
شان یہ ہے کہ ہے بے مثال آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.