Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ میں سے رفتہ رفتہ گھٹاتا رہا مجھے

احتشام الحق صدیقی

مجھ میں سے رفتہ رفتہ گھٹاتا رہا مجھے

احتشام الحق صدیقی

MORE BYاحتشام الحق صدیقی

    مجھ میں سے رفتہ رفتہ گھٹاتا رہا مجھے

    وہ تھوڑا تھوڑا روز چراتا رہا مجھے

    میرے پروں میں میری زمیں باندھنے کے بعد

    وہ اپنی کہکشاں میں بلاتا رہا مجھے

    ہر رات آنسوؤں سے بھگویا مرا بدن

    ہر صبح دھوپ دے کے سکھاتا رہا مجھے

    سگریٹ پیتا میں بھی لبوں سے لگا رہا

    وہ بھی دھواں بنا کے اڑاتا رہا مجھے

    اس کو تھی دھن کہ مجھ کو بنائے گا وہ گلاب

    کانٹوں کے بیچ روز سجاتا رہا مجھے

    پانی کی طرح میں بھی تھا مفت اس کے ہاتھ میں

    اور وہ بھی بے دریغ بہاتا رہا مجھے

    اس کو ہی میں نے ڈس لیا اک روز آخرش

    جو اپنی آستیں میں چھپاتا رہا مجھے

    اس کے نمک سے تھا مرا پیکر بنا ہوا

    بارش سے اس لئے وہ بچاتا رہا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے