Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا

عرفان صدیقی

مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا

    وہ مہرباں پس گرد سفر چلا بھی گیا

    وگرنہ تنگ نہ تھی عشق پر خدا کی زمیں

    کہا تھا اس نے تو میں اپنے گھر چلا بھی گیا

    کوئی یقیں نہ کرے میں اگر کسی کو بتاؤں

    وہ انگلیاں تھیں کہ زخم جگر چلا بھی گیا

    مرے بدن سے پھر آئی گئے دنوں کی مہک

    اگرچہ موسم برگ و ثمر چلا بھی گیا

    ہوا کی طرح نہ دیکھی مری خزاں کی بہار

    کھلا کے پھول مرا خوش نظر چلا بھی گیا

    عجیب روشنیاں تھیں وصال کے اس پار

    میں اس کے ساتھ رہا اور ادھر چلا بھی گیا

    کل اس نے سیر کرائی نئے جہانوں کی

    تو رنج نارسیٔ بال و پر چلا بھی گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے