Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے جس نے مارا ہے وہ دل یہی ہے

گستاخ رامپوری

مجھے جس نے مارا ہے وہ دل یہی ہے

گستاخ رامپوری

MORE BYگستاخ رامپوری

    مجھے جس نے مارا ہے وہ دل یہی ہے

    وہ دشمن یہی ہے وہ قاتل یہی ہے

    کبھی تھے بھرے اس میں ارمان لاکھوں

    اور اب کوئی دیکھے کہ وہ دل یہی ہے

    مجھے لے گیا شوق جب ان کے در پر

    پکاری اجل کوئے قاتل یہی ہے

    تری آنکھ خود کر رہی ہے اشارا

    کہ منہ چوم لینے کے قابل یہی ہے

    یہ سب جانتے ہیں کہ تم ہو مسیحا

    سمجھتے ہیں یہ بھی کہ قاتل یہی ہے

    یہ رت یہ ہوائیں یہ بادل یہ بجلی

    پیو کھل کے دنیا کا حاصل یہی ہے

    پھنسی کشتئ دل جو گرداب غم میں

    تو قسمت پکاری کہ ساحل یہی ہے

    جسے کس کے جوڑے میں باندھا ہے تم نے

    ہزاروں میں کہہ دوں مرا دل یہی ہے

    سمجھنے لگے مجھ کو دشمن سے بڑھ کر

    مرے دل لگانے کا حاصل یہی ہے

    گلے مل کے مجھ سے شب وصل بولے

    کہ فرقت کی راتوں کا حاصل یہی ہے

    جو گستاخؔ پہنچے بہشت بریں میں

    تو سمجھے کہ نواب کیسل یہی ہے

    مأخذ:

    دیوان گستاخ (Pg. 15)

    • مصنف: گستاخ رامپوری
      • ناشر: محمد عبد الطیف لطیف
      • سن اشاعت: 1919

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے