Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے

وزیر علی صبا لکھنؤی

نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے

وزیر علی صبا لکھنؤی

MORE BYوزیر علی صبا لکھنؤی

    نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے

    شرک موجود ہے کیا ہونا ہے

    کشف مقصود ہے کیا ہونا ہے

    حال مفقود ہے کیا ہونا ہے

    سجدے ہوتے ہیں کسے او غافل

    کون معبود ہے کیا ہونا ہے

    چھوڑ دنیائے دنی کا پیچھا

    اس سے کیا سود ہے کیا ہونا ہے

    ہست و بود تن خاکی اک دن

    نیست نابود ہے کیا ہونا ہے

    صاف ہوتا کہ ہو از خود رفتہ

    راہ مسدود ہے کیا ہونا ہے

    دیکھیے حشر کو کیسے گزرے

    روز معہود ہے کیا ہونا ہے

    چاہئے مسجد اقصیٰ میں نماز

    دیر مسجود ہے کیا ہونا ہے

    من و سلوا جسے ہم سمجھے ہیں

    زہر آلود ہی کیا ہونا ہے

    گرمئ عشق و نہال ہستی

    آتش و عود ہے کیا ہونا ہے

    جوہر روح تن خاکی میں

    کیا گل اندود ہے کیا ہونا ہے

    جو کہ منصور کے پیش آیا تھا

    وہی موجود ہے کیا ہونا ہے

    خود پرستی کی بری ہے صورت

    عبد معبود ہے کیا ہونا ہے

    اے صباؔ دیکھیے وہ پردہ نشیں

    کس سے خوشنود ہے کیا ہونا ہے

    مأخذ:

    Ghuncha-e-Arzu (Pg. ebook-176 page-178)

    • مصنف: وزیر علی صبا لکھنؤی
      • اشاعت: 1856
      • ناشر: مطبع محمدی، لکھنو
      • سن اشاعت: 1856

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے