Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کچھ اور تو اپنے قریں پہنچ سکتے

شاہد ماکلی

نہیں کچھ اور تو اپنے قریں پہنچ سکتے

شاہد ماکلی

MORE BYشاہد ماکلی

    نہیں کچھ اور تو اپنے قریں پہنچ سکتے

    جہاں ہماری پہنچ ہے وہیں پہنچ سکتے

    کرن سے تیز ہے رفتار بے خیالی کی

    ہماری گرد کو تارے نہیں پہنچ سکتے

    ہمیں کہیں نہ پہنچنے دیا تساہل نے

    بدن نہ ہوتا تو شاید کہیں پہنچ سکتے

    تناظرات پہ روتے زیادہ بولتے کم

    ہماری چپ کو اگر نکتہ چیں پہنچ سکتے

    عمق میں اتنی تو ہوتی اچھال کی قوت

    کہ سطح تک بھی ترے تہ نشیں پہنچ سکتے

    نہ خاک پھانکتے وہموں کی بند گلیوں میں

    کبھی جو تم سر باب یقیں پہنچ سکتے

    تلازمات سے ہو کر نہ جانا پڑتا ہمیں

    ہم اپنی رمز کو اپنے تئیں پہنچ سکتے

    نکل نہ پاتے اگر عکس آفرینی سے

    تو اصل تک نہ شبیہ آفریں پہنچ سکتے

    وہاں کے شہر عجائب میں گھومتے مل کر

    نشیبی زینے سے زیر زمیں پہنچ سکتے

    پہنچ میں ہوتی رسائی بھی نارسائی بھی

    کہیں پہنچ نہیں سکتے کہیں پہنچ سکتے

    تو پھر یہ ساری سیاحت فضول ہے شاہدؔ

    اگر ہم اپنی فضا تک نہیں پہنچ سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے