Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلی جو روح جسم سے پھر ہے بدن میں کیا

شاہ  اکبر داناپوری

نکلی جو روح جسم سے پھر ہے بدن میں کیا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    نکلی جو روح جسم سے پھر ہے بدن میں کیا

    جب شمع بجھ گئی تو رہا انجمن میں کیا

    وہ شعر کیا کہ دل میں جو نشتر چبھا نہ دے

    ہو جس میں بو نہ درد کی ہے اس سخن میں کیا

    ٹیڑھا جواب دیتے ہو تم سیدھی بات کا

    یاد اک ادا یہی ہے تمہیں بانکپن میں کیا

    حل کر دیا تبسم لب نے یہ مسئلہ

    اب عذر آپ کو ہے ثبوت دہن میں کیا

    آ ہم دکھائیں داغ جگر کی تجھے بہار

    اے عندلیب سیر ہے تیرے چمن میں کیا

    کیوں چومتے ہیں اس کو نکیرین بار بار

    نام اس کا ہے لکھا ہوا میرے کفن میں کیا

    سو عہد اس نے توڑے مگر پھر یقین ہے

    ہے معجزہ یہی لب پیماں شکن میں کیا

    اے اہل عقل اس کا مزا یوں نہ آئے گا

    دیوانہ بن کے دیکھو ہے دیوانہ پن میں کیا

    جو نافہ ہے وہ کاکل مشکیں کی ہے گرہ

    صد رنگ کیا ہے اور ہے رنگ سمن میں کیا

    تم مال دار ہو نہ ہنر ور نہ با کمال

    اکبرؔ تمہاری قدر ہو ملک دکن میں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے