Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاس مذہب کا ہو یا بھرم ذات کا

حسنین عاقب

پاس مذہب کا ہو یا بھرم ذات کا

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    پاس مذہب کا ہو یا بھرم ذات کا

    آدمی ہے غلام اپنی عادات کا

    دم نکل جائے گا اب جوابات کا

    سلسلہ چل پڑا ہے سوالات کا

    گھر کی دیواریں تو ہو چکیں نم مگر

    جانے اب کیا ارادہ ہے برسات کا

    لاکھ باتیں سناتی ہے دنیا ہمیں

    کیا برا ماننا تیری اک بات کا

    دو گھڑی مجھ سے روٹھا ہے میرا شعور

    سلسلہ منقطع ہے خیالات کا

    جب مداری نے چاہا ہنسے رو دئے

    ہم بھی سمجھے نہیں کھیل جذبات کا

    آئے بیٹھے چلے بات کچھ کی نہیں

    فائدہ کیا ہے ایسی ملاقات کا

    کیسے بدلے گی تقدیر عاقبؔ میاں

    شکوہ کرتے رہو گے جو حالات کا

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 384)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے