Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے درد دل پہ کہتے تھے کہ یہ کیا ہو گیا

طالب باغپتی

پہلے درد دل پہ کہتے تھے کہ یہ کیا ہو گیا

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (اکتوبر 1930ء ؁)

    پہلے درد دل پہ کہتے تھے کہ یہ کیا ہو گیا

    اب یہ کاوش ہے کہ کیوں بیمار اچھا ہو گیا

    دل بھی پہلو میں کبھی اک چیز تھا یادش بخیر

    اب خدا جانے کہاں جاتا رہا کیا ہو گیا

    آ گئے لو وہ عیادت کے لئے خود آ گئے

    ہو گیا بیمار درد ہجر اچھا ہو گیا

    ایک موتی سا چمکتا ہے سر مژگان ناز

    اوج پر کیا میری قسمت کا ستارا ہو گیا

    ہو گیا سب میرے شکوؤں کا جواب لا جواب

    ان کا شرما کر یہ کہہ دینا تمہیں کیا ہو گیا

    کثرت دیدار سے ان کی نگاہیں جھک گئیں

    عکس مژگاں کا نقاب روئے زیبا ہو گیا

    سہتے سہتے جو نہ سہنا تھا اسے بھی سہہ لیا

    پیتے پیتے زیر غم آخر گوارا ہو گیا

    آپ ہی پہلے اٹھا دی روئے روشن سے نقاب

    آپ ہی پھر پوچھتے ہیں چاند کو کیا ہو گیا

    رات بھیگی جا رہی ہے سرد آہیں ہو چلیں

    چھوڑ یہ مد ہوشیاں طالبؔ سویرا ہو گیا

    مأخذ:

    شاخ نبات (Pg. 214)

    • مصنف: طالب باغپتی
      • ناشر: منشی ہر پرشاد
      • سن اشاعت: 1936

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے