Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر فضا میں کوئی زہریلا دھواں بھر جائے گا

بلبیر راٹھی

پھر فضا میں کوئی زہریلا دھواں بھر جائے گا

بلبیر راٹھی

MORE BYبلبیر راٹھی

    پھر فضا میں کوئی زہریلا دھواں بھر جائے گا

    پھر کسی دن اپنے اندر کچھ نہ کچھ مر جائے گا

    پھیلتا جاتا ہے یہ جو ہر طرف اک شور سا

    ایک سناٹا کسی دہلیز پر دھر جائے گا

    یوں رہا تو سارے منظر بد نما ہو جائیں گے

    اک بھیانک رنگ ہر تصویر میں بھر جائے گا

    کر رہا ہے اپنی بستی میں جو خوشیوں کی تلاش

    کوئی تیکھا درد اپنے ساتھ لے کر جائے گا

    یوں اچانک بھی ہوا کرتا ہے کوئی حادثہ

    مجھ کو کیا معلوم تھا وہ اس طرح مر جائے گا

    چھا گئی نفرت کی گہری دھند اتنی دور تک

    پیار کا سورج وہاں تک کون لے کر جائے گا

    راہرو اب تک کھڑے ہیں راہ میں اس آس پر

    کوئی آئے گا ادھر اور کچھ نہ کچھ کر جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Lahar Lahar (Pg. 33)
    • Author : Balbir Rathee
    • مطبع : Kadambari Prakashan, Delhi (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے