پیو پلاؤ علی الرغم دور جام چلے
پیو پلاؤ علی الرغم دور جام چلے
یہ میکدہ ہے یہاں کس کی روک تھام چلے
وہاں رہو کہ جہاں ہوش ہی نہیں آئے
وہاں چلو کہ جہاں بے خودی سے کام چلے
نگاہ ملتے ہی رخ پر نقاب ڈال لیا
وہ صبح کو بھی تو میری بنا کے شام چلے
شب فراق وہ اشکوں نے روشنی بخشی
اندھیری رات میں تاروں سے جیسے کام چلے
فضائیں مست ہوئیں لی جو اس نے انگڑائی
پڑا جو آنکھوں کا پرتو ذرا تو جام چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.