پرانی مٹی سے پیکر نیا بناؤں کوئی
پرانی مٹی سے پیکر نیا بناؤں کوئی
دن آ گئے ہیں کہ اب معجزہ دکھاؤں کوئی
پکارتے ہیں افق خاک بے صفات ہوئی
زمین سے شجر آفتاب اگاؤں کوئی
عصا بلند کروں سر کشیدہ لہروں پر
فصیل آب اٹھاؤں ہوا چلاؤں کوئی
سیاہیوں میں چھپے ہیں دلوں کے آئینے
کہیں سے پرتو گم گشتہ ڈھونڈ لاؤں کوئی
تراش لوں کوئی جملہ لب خموشی سے
چراغ حرف سر طاق شب جلاؤں کوئی
غبار رنگ میں بھٹکی ہوئی ہیں خوشبوئیں
ہوا کا ہاتھ بنوں راستہ دکھاؤں کوئی
زمیں سے لوح فلک تک ہجوم چشم و صدا
بکھر چکا ہوں بہت دائرہ لگاؤں کوئی
مأخذ:
Pakistani Adab (Pg. 708)
- مصنف: Dr. Rashid Amjad
-
- اشاعت: 2009
- ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.