Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوجنے والے سبھی لوگ ہیں فرزانے کو

پرویز انجم

پوجنے والے سبھی لوگ ہیں فرزانے کو

پرویز انجم

MORE BYپرویز انجم

    پوجنے والے سبھی لوگ ہیں فرزانے کو

    پوچھتا کون ہے اس شہر میں دیوانے کو

    گفتگو کوچہ و بازار کی لے آتے ہیں

    جانے کیا لوگ سمجھتے ہیں خدا خانے کو

    میں بنایا گیا ایثار و وفا کی خاطر

    تیری تخلیق ہوئی ظلم و ستم ڈھانے کو

    ہم سے ذی فہم ان آنکھوں کی پیا کرتے ہیں

    نا سمجھ لوگ چلے جاتے ہیں میخانے کو

    تم سے بگڑی ہوئی تقدیر ہماری نہ بنی

    ہم تو گلزار بنا دیتے ہیں ویرانے کو

    اپنی خاطر کوئی سوغات نہ مانگی اس نے

    خط میں لکھا ہے مجھے لوٹ کے آ جانے کو

    اس نے انجمؔ لب و رخسار کی رعنائی سے

    دے دیا رنگ حقیقت مرے افسانے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے