Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ پر ان کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں

داغؔ دہلوی

راہ پر ان کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    راہ پر ان کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں

    اور کھل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں

    یہ بھی تم جانتے ہو چند ملاقاتوں میں

    آزمایا ہے تمہیں ہم نے کئی باتوں میں

    غیر کے سر کی بلائیں جو نہیں لیں ظالم

    کیا مرے قتل کو بھی جان نہیں ہاتھوں میں

    ابر رحمت ہی برستا نظر آیا زاہد

    خاک اڑتی کبھی دیکھی نہ خراباتوں میں

    یا رب اس چاند کے ٹکڑے کو کہاں سے لاؤں

    روشنی جس کی ہو ان تاروں بھری راتوں میں

    تمہیں انصاف سے اے حضرت ناصح کہہ دو

    لطف ان باتوں میں آتا ہے کہ ان باتوں میں

    دوڑ کر دست دعا ساتھ دعا کے جاتے

    ہائے پیدا نہ ہوئے پاؤں مرے ہاتھوں میں

    جلوۂ یار سے جب بزم میں غش آیا ہے

    تو رقیبوں نے سنبھالا ہے مجھے ہاتھوں میں

    ایسی تقریر سنی تھی نہ کبھی شوخ و شریر

    تیری آنکھوں کے بھی فتنے ہیں تری باتوں میں

    ہم سے انکار ہوا غیر سے اقرار ہوا

    فیصلہ خوب کیا آپ نے دو باتوں میں

    ہفت افلاک ہیں لیکن نہیں کھلتا یہ حجاب

    کون سا دشمن عشاق ہیں ان ساتوں میں

    اور سنتے ابھی رندوں سے جناب واعظ

    چل دئے آپ تو دو چار صلٰواتوں میں

    ہم نے دیکھا انہیں لوگوں کو ترا دم بھرتے

    جن کی شہرت تھی یہ ہرگز نہیں ان باتوں میں

    بھیجے دیتا ہے انہیں عشق متاع دل و جاں

    ایک سرکار لٹی جاتی ہے سوغاتوں میں

    دل کچھ آگاہ تو ہو شیوۂ عیاری سے

    اس لئے آپ ہم آتے ہیں تری گھاتوں میں

    وصل کیسا وہ کسی طرح بہلتے ہی نہ تھے

    شام سے صبح ہوئی ان کی مداراتوں میں

    وہ گئے دن جو رہے یاد بتوں کی اے داغؔ

    رات بھر اب تو گزرتی ہے مناجاتوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے