Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتہ رفتہ غم سے دل کو ربط پیدا ہو گیا

عشرت صفی پوری

رفتہ رفتہ غم سے دل کو ربط پیدا ہو گیا

عشرت صفی پوری

MORE BYعشرت صفی پوری

    رفتہ رفتہ غم سے دل کو ربط پیدا ہو گیا

    سہتے سہتے سختیاں پتھر کلیجہ ہو گیا

    ایک ہی ہچکی میں سارا ختم قصہ ہو گیا

    آج بیمار محبت کا مداوا ہو گیا

    غیر کے مذکور پر تکرار‌ و حجت بڑھ گئی

    باتوں ہی باتوں میں ان سے آج جھگڑا ہو گیا

    ہجر کی یہ رات یا رب کس طرح ہوگی بسر

    شام ہی سے گھر میں میرے حشر برپا ہو گیا

    کام سیدھے پن سے الفت میں کوئی چلتا نہیں

    آ گئے جب ہم کجی پر چرخ سیدھا ہو گیا

    دشت تھا سنسان بالکل قیس کے مرنے کے بعد

    دم سے وحشی کے ترے آباد صحرا ہو گیا

    ہو گئے مجھ سے مخاطب حال دل سنتے رہے

    میری صورت پر انہیں دشمن کا دھوکا ہو گیا

    یہ شب ہجراں کی تاریکی کا ہے اب تک اثر

    روز روشن میں مرے گھر میں اندھیرا ہو گیا

    چین تجھ کو بھی نہ حاصل ہو کبھی کمبخت دل

    تیری بیتابی سے میں الفت میں رسوا ہو گیا

    یہ حقیقت ہے اسے حاصل ہوئی معراج عشق

    یار کے نقش قدم پر جس کا سجدہ ہو گیا

    عشق کے آزار پیہم میں نے جھیلے اس قدر

    ایک عبرت کا مرقع میں سراپا ہو گیا

    ہمدمو کیسے بتائیں لذت زخم دروں

    بن گیا ناسور وہ جو زخم اچھا ہو گیا

    ہجر کی تاریک شب اس پر بلاؤں کا ہجوم

    کیا بتائیں رات کو اس گھر میں کیا کیا ہو گیا

    ان کی پڑنا تھی نظر پہلو سے دل جاتا رہا

    دم زدن میں سانحہ یہ روح فرسا ہو گیا

    آ پڑی ہے اس طرح کی ہم نشیں افتاد عشق

    زندگی کا ذکر کیا دشوار مرنا ہو گیا

    غم غلط کرتے ہیں عشرتؔ اس طرح سے ہجر میں

    رو لئے کچھ دیر دل کا بوجھ ہلکا ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے